بدگمانی کیاہے

حضرت بایزید بسطامی رح ایک دفعہ عصر کی نماز کے بعد شہر کے کنارے چہل قدمی کر رہے تھے ، آپ نے دیکھا کہ ایک کنارے دو جوان لڑکا لڑکی بیٹھے ہوئے تھے اور انکے آگے ایک بوتل رکھی ہوئی تھی حضرت نے سمجھا کہ یہ دونوں شام ڈھلنے کے انتظار میں ہیں اور بدکاری کرنے والے ہیں اور انکے سامنے شراب رکھی ہوئی ہے

سوچا کہ جاکر ذرا ان سے پوچھ لوں ، جب لڑکے سے دریافت کیا تو وہ کہنے لگا کہ یہ میری بہن ہے ہم دونوں روزے سے ہیں اور سورج غروب ہونے کے انتظار میں ہیں بوتل میں زمزم ہے اور ہم سید خاندان سے ہیں دود شیخ فرماتے ہیں کہ میری آنکھوں میں آنسو آگئے اور اپنے آپکو خوب ملامت کیا پھر انکو گھر لے جاکر خوب اکرام کیا کسی سے نفرت کی وجوہات میں سے ایک وجہ بد گمانی بھی ہے کیونکہ اتنی توفیق نہیں ہوتی کہ پوچھ لیں کہ یہ کام آپ نے کیوں کیا ہے یا کیا بھی ہے کہ نہیں , بس بد گمانی کرنا شروع کر دیتے ہیں لہذا بد گمانی کرنے سے پہلے اتنی زحمت کر لیں کہ ایک دفعہ خود بھی وجہ پوچھ لیں تاکہ تسلی ہو اور ہمیشہ کی نفرت سے نجات ملے . اللہ ہم سب کے حال پر رحم فرمائے ہمارے ملک پر رحم فرماۓ اور ہماری ملکی اور ذاتی پریشانیاں دور فرماۓ ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.