
لڑکی فطرتاََ جذباتی طبعیت کی ہوتی ہیں،بس اسے یہ بقین دلا دو کہ وہ بے حد خوبصورت ہے تو وہ۔
خواہشات کا تمام بوجھ انسان کے کندھوں سے اتارنے والی صرف م وت ہے۔ شفیق الرحمن کہتے ہیں لڑکی کو کسی نہ کسی طرح یہ باور کرا دو کہ وہ بے حد حسین ہے اس کے بعد وہ آپ کے بقیہ ج ھوٹ بھی سچ مان لے گی۔ وہ ایک جسم فروش عورت تھی۔ اسے ایک مرد ملا ، جو بہت امیر کبیر تھا۔
وہ کوئی نیکی کرنا چاہتا تھا۔ بہت بڑی نیکی اس مرد نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے غلاظت سے نکالا بڑی محبت سے اس کے ساتھ شادی کی۔ عزت دی۔ گھر دیا اور پھر کچھ عرصہ بعد جب اس کا مرد کرپشن کے ال زا م میں پکڑا گیا تو وہ حوالات میں ملنے گئی اور آہستگی سے بولی ح رام ہی کھلانا تھا۔تو میری کمائی میں کیا برائی تھی۔ کچھ فیلنگز ایسی ہوتی ہیں۔ جو صرف کسی خاص شخص کو دکھائی جاتی ہیں۔ جہاں پتہ ہوتا ہے۔ غ صہ کریں گے تو برداشت کیاجائے گا۔ ضد کریں گے تو مانی جائے گی۔
روئیں گے توچپ کروا یا جائے گا۔ پیار مانگیں تو بے تحاشا ملے گا۔ آپ کا چپ ہونا خود اپنے آپ سمجھاجائےگا۔ آپ کوبتا نا نہیں پڑ ے گا۔اور جن رشتوں میں صرف چہرے پر مسکراہٹ ہو، کوئی ضد ، غ صہ ، لڑائی نہ ہو وہ رشتے اچھے تو ہوتے ہیں ۔ پر خاص نہیں اور وہ خاص رشتہ کسی ایک شخص کیساتھ ہی ہوسکتا ہے۔ جذبات وہاں دکھائے جاتے ہیں جہاں فرق پڑتا ہو کسی کو۔
کیا ساری لڑکیاں اتنی بے وقوف ہوتی ہیں۔ کہ فون پر کسی لڑ کے سے جس کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، بات کرنےسے ہی محبت میں مبتلا ہوجاتی ہیں؟ کیا ساری لڑکیاں اتنی کم عقل ہوتی ہیں کہ وہ لڑکوں کی نیچر کو نہیں سمجھ پا تیں؟ فون یا انٹرنیٹ پر لڑکیوں کےساتھ ٹائم پاس کرنا تو لڑکوں کی ہابی ہوا کرتی ہے۔
Leave a Reply