
پچھلے دنوں کی بات ھے کہ میرا ایک کلینک
ھی پچھلے دنوں کی بات ھے کہ میرا ایک کلینک میں جانا ہوا ، وہاں کافی رش لگا ہوا تھا ، میں نمبر لیکر ایک طرف بیٹھ کر اپنی باری کا انتظار کرنے لگی اتنے میں تین نوجوان لڑکیاں بھی کلینک میں داخل ہوئیں ، خوبصورت سیکسی نما عبایا پہنے ہوۓ ، بالکل چست آستینیں ، گلے اور آستینوں ،پر بہت خوبصورت کام بنا ہوا تھا ،،، سر پہ بڑی خوبصورتی اور نفاست سے چھوٹا سا اسکارف لپیٹا ہوا ۔ سر پر بائیں طرف اسکارف کے اوپر ایک ۔ نگینوں سے مزین پن لگائی ہوئی تھی ۔۔ اسکارف اتنا چھوٹا کہ بمشکل ہی چہرے سے تھوڑا سا نیچے گلے تک آ رہا تھا ۔
اتنا بھی نہیں تھا کہ سینے کو تو ڈھانپ لے ۔ عبایا ایسا کہ جسم کے سب نشیب و فراز کو واضح کر رہا تھا ، اسکارف تو صرف خوبصورتی کے لئے پہنا گیا تھا جس میں چہرہ بھی ۔ کھلا ہوا تھا ۔ آنکھیں گویا تین کٹارے ،،، سرمہ ، کاجل ، لائٹر اور ہونٹوں پر لپ اسٹک ،،،، دل میں درد کی ایک لہر سی اٹھی ، پر دے کے نام پر ایسی بے حیائی ،، ؟ ایسے پردے کو تو خود پر دے کی ضرورت ھے ………. !! اور کچھ خواتین جو تھوڑا سا چہرے کو ڈھانپنے کا اہتمام کر بھی لیتی ہیں مگر سینے انکے بھی کھلے ہوۓ ہوتے ہیں ،،، برقعے ایک سے بڑھ کر ایک اسٹائلش ،،،، نت نئے ڈیزائن ، کڑھائی ، کٹ ورک ، موتی ، نگینے ، رنگوں سے بھر پور ،،، پر دے اور حجاب کے نام پر کیسے کیسے فیشن متعارف کرائے جارہے ہیں
کہ وہ بجاۓ عورت کو ڈھانپنے کے مزید عیاں کر رہے ہیں ۔ نا دیکھنے والا بھی دیکھنے پر مجبور ہو جاتا ہے ۔ ہماری خواتین نے برقعے اور حجاب کو بھی فیشن کے طور پر اپنا لیا ہے ،،،، حسن اور خوبصورتی کے مقابلے ،،،، ایک دوسرے سے آگے نکل جانے کی دوڑ ،،،، سب میں نمایاں نظر آنے کا جذبہ ،،،، فیشن کا حد سے بڑھتا شوق ،،، * افسوس صد افسوس ،،، * میری قابل احترام بہنو ! ! یہ کس راستے پر چل پڑی ہو ،، یہ وہ راستہ ھے جسے شیطان نے ہماری نظروں میں مزین کر کے دکھا دیا ھے ،،، ذرا سوچیں تو سہی کیا یہ وہی پردہ ھے قرآن نے جس کا حکم دیا ھے ؟؟؟ سورۃ الاحزاب . 59 * اے نبی ! اپنی بیویوں ، اپنی بیٹیوں اور مومنوں کی عورتوں سے کہ دیجیے کہ وہ اپنی چادروں کے پلو اپنے اوپر لٹکا لیا کریں .
اس طرح زیادہ توقع ہے کہ وہ پہچان لی جائیں اور انہیں ستایا نہ جائے اور اللہ تعالی معاف کرنے والا ، رحم کرنے والا ہے . * قرآن جس پردے کا حکم دیتا ھے وہ تو مومن عورتوں کی زیب و زینت کو چھپانے کے واسطے ھے ، تاکہ پہچان لی جائیں کہ یہ شریف باحیا عورتیں ہیں ، ان پر کوئی میلی نظر نہ ڈالے ،،،، مگر آجکل جو کچھ پر دے اور حجاب کے ۔ نام پر ہمارے سماج میں ہو رہا ھے اگر اسے نہ روکا گیا تو پردہ خود ایک مذاق بن کر رہ جاۓ گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
برقع پہننے کا مطلب کیا ھے ، اسکارف پہننے کا مطلب کیا ھے ۔۔۔ کیا دوسروں کی توجه خواہ مخواہ اپنی طرف کروانا ہے جس طرح کے عبایا اور اسکارف ہم نے استعمال کرنا شروع کر دیے ہیں ، کیا یہ واقعی پردے کے تقاضوں کو پورا کر رہے ہیں ، یا ہم نے حجاب کے نام پر ایک اور زیب و زینت اختیار کر لی ھے ،،، ؟ اس طرح کے حجاب کا آخر مقصد کیا ہے ؟ ہم کس کو خوش کر رہے ہیں ؟ کس کو متاثر کرنا چاہتے ہیں ؟ ذرا اپنے دلوں کو ٹٹولیں تو سہی ، کیا یہ پر دہ ہم اللہ کو خوش کرنے کے لئے کر رہے ہیں یا لوگوں کو ؟ کیا یہ پر دہ ہمارے ایمان کے تقاضوں کو پورا کر رہا ھے ؟ پردہ تو عورت کو عزت اور عظمت عطا کرتا ھے ، اسے دوسروں کی نظر میں باعزت بنانا ھے ، اسے لوگوں میں معزز اور محترم ظاہر کرتا ہے ۔ اسے نامحرم مردوں کی حریص نظروں سے بچاتا ہے ۔
پردہ عورت کی حفاظت کرتا ھے ۔۔۔ !! لیکن جو پردہ آج ہم کر رہے ہیں کیا وہ ان سارے تقاضوں کو پورا کر رہا ھے ؟؟؟ میری مودبانہ اور دردمندانه درخواست 2² ھے ، اپنی مسلمان بہنوں سے ، اپنے معاشرے سے ، کہ خدارا پردے کو پردہ ہی رہنے دیں ، اسے اپنی خواہشات اور فیشن کی بھینٹ نہ چڑھائیں سے ن اپنے اسلامی و قار کو قائم رکھیں ، سادگی کو اپنائیں ، سادگی ایمان کا حصہ رھے ، فیشن سے عزت نہیں ملتی ، اللہ عزت دیتا ھے ، اپنی نیتوں کو ٹھیک کر لیں ، ڈھیلے ڈھالے اور سادہ حجاب اور برقعے استعمال کریں ، اللہ کی رضا و خوشنودی کو پیش نظر رکھیں ، اللہ کا حکم پورا کرنے کے لئے پردہ کریں ، دین کے احکامات کا مذاق نہ اڑائیں ،،،،،، !
Leave a Reply