
”لڑکیاں سہاگ رات منانے کی تیاری کیسے کرتی ہیں؟“
قارئین اس مضمون پر فوراً ذہن میں میاں بیوی کے درمیان مباشرت کی عمل ہونے کا تصور ابھرتا ہے مگر ایک دلچسپ رپورٹ میں اسے غلط قرار دے دیا کیا ہے بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق برصغیر کے نوبیاہتا جوڑوں میں پہلی رات زیادہ تر شادی کی رسومات اور دیگر کاموں میں گزر جاتی ہے دیگر کاموں کی تفصیلات اخبار نے کچھ یوں بیان کی ہیں
برصغیر کی شادیاں بہت طویل ہوتی ہیں اور دلہا دلہن کے ملبوسات اور زیورات بہت بھاری ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ تھک جاتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ عموما شادی کی پہلی رات سو کر گزار تے ہیں اخبار لکھتا ہے کہ تھکےہارے دلہا دلہن جب اپنے کمرے میں پہنچتے ہیں
تو اکثر دلہا دلہن شادی کی تقریب اور دیگر معاملات پر گفتگو میں گزار دیتے ہیں ہنی مون کی تیاری جیسے ہی شادی مکمل ہو جاتی ہے اور وہ شادی کی پہلی رات ہنی مون پر جانے کیلئے پیکنگ میں مصروف رہتے ہیں ہوٹل کی بکنگ کرواتے ہیں اور سیر و تفریح کے لیے مقامات کا انتخاب کرتے ہیں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے مذاق کا شکار ہونا بیشتر شادیوں میں دلہا دلہن کے گھر میں ہی اپنی پہلی رات گزارتے ہیں
اور انہیں ساری رات ان کے دوست اور عزیزواقارب مختلف مذاق کر کے تنگ کیے رکھتے ہیں۔ تحائف کھولنا بیشتر نوبیاہتا جوڑے شادی پر ملنے والے تحائف کھولنے اور ان پر گفتگو میں رات گزار دیتے ہیں لیکن پاکستان میں عام طور پر شادی کی رات مباشرت کرتے ہیں ورنہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کا ولیمہ حرام ہو جائے گا اور لوگ ان کا مذاق اڑائیں گے۔ آپ کے ہاں کس طرح
Leave a Reply